1.2 دائمی اور عالم گیر قانون

قرآن حکیم اللہ کا دائمی اور عالم گیر قانون ہے۔ دائمی ہونے کا مطلب یہ ہے کہ یہ قانون قیامت تک باقی رہے گا، اس میں کوئی تبدیلی نہیں ہوگی۔ اور عالم گیر ہونے کا مطلب یہ ہے کہ ہر قوم، ہر ملک، ہر علاقے اور ہر خطے کے لوگوں کے لیے اس پر عمل کرنا لازمی ہے۔

قرآن مجید ہمیشہ کے لیے انسانوں کی ہدایت اور رہنمائی کا خدائی قانون ہے، جس میں کسی رد و بدل کی ضرورت نہیں۔ اس کے احکامات جس طرح آج سے چودہ سو سال پہلے قابلِ عمل تھے، اسی طرح آج بھی ہیں۔ اس کے برعکس انسانوں کے بنائے ہوئے قوانین وقت، حالات، قوموں اور ملکوں کے لحاظ سے بدلتے رہتے ہیں۔